سالِ نو صرف استعارہ ہے وقت ہر ایک سا ہمارا ہے وقت نے صرف ہے پلک جھپکی آنکھ میں ہو بہو نظارہ ہے خامشی میں وہی تعفن اک  گفتگو میں وہی غبارا ہے...